vni.global
Viral News International

یہ حکومت رہی تو جمہوریت ختم ہوجائیگی، عمران خان

ہمارے دور میں مہنگائی کے خلاف مارچ کرنے والوں نے دو مہینوں میں اتنی مہنگائی کردی جو ہمارے ساڑھے تین سال میں بھی نہیں ہوئی، سابق وزیراعظم

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے اوپرامریکا نے چوروں کے ٹولے کومسلط کیا ہے، اگریہ رہ گئے توسب سے پہلے جمہوریت ختم ہو گی، یہ پاکستان کے انصاف کا نظام تباہ کر رہے ہیں، اگر یہ حکومت رہ گئی تو دشمن سے زیادہ ملک کا نقصان کریں گے، اگر اپوزیشن لیڈر لوٹا راجہ ریاض ہو گا توسمجھ لیں جمہوریت ختم ہو گئی۔ جب ادارے تباہ ہوں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے۔

 پاکستان تحریک انصاف کے لیبر ونگ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج مزودوروں کو پیغام دینا چاہتا ہوں، کورونا کے دوران پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کیا گیا، اپوزیشن کو دیہاڑی دار طبقے کی فکرنہیں تھی، جب ان سے پوچھا دیہاڑی دار طبقے کا کیا بنے گا مجھے ایک دفعہ سوال کا جواب نہیں دیا گیا، اپوزیشن نے کہا اگرعمران لاک ڈاؤن نہ کرے تو مقدمہ درج کیا جائے، پوری دنیا نے اعتراف کیا کورونا کے دوران پاکستان نے معیشت کوبچایا۔ چینی شہروہان میں مکمل لاک ڈاؤن تھا، مجھ پراپوزیشن نے لاک ڈاؤن کرنے کا پریشرڈالا، جب وزیراعظم تھا تو بار بار کہا اگر پورا ملک لاک ڈاؤن کیا تو دیہاڑی دارکا کیا بنے گا۔

 پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کی طرح لاک ڈاؤن نہیں کیا، بھارت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا، ہم نے کورونا کے دوران کنسٹریکشن، ٹیکسٹائل سیکٹر کو بند نہیں کیا، اللہ نے خاص کرم کیا ہماری معیشت نے 6 فیصد گروتھ کیا۔ ہماری حکومت نے کورونا کے دوران ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو 12 ہزار کیش دیئے، دنیا نے ہماری حکومت کے احساس پروگرام کومانا، جس حکومت کو کہتے تھے اہل نہیں ہم نے اپنی معیشت اورغریبوں کو بچایا، پاکستان کی واحد حکومت ہے جس نے غریب مزدوروں کے لیے پناہ گاہیں بنائیں۔ پناہ گاہوں میں مزدوروں کوصبح وشام کھانا ملتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس دی، لاہور کے ڈاکٹرز ہسپتال میں بھی غریب اپنا علاج کروا سکتا ہے، غریب گھرانے پر بیماری کے دوران بڑا مشکل وقت آتا ہے، ہماری حکومت نے غریب لوگوں کوہیلتھ کارڈ دیئے۔ کامیاب جوان، کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت سود کے بغیرقرض دیئے۔

عمران خان نے کہا کہ کسانوں کو سود کے بغیرقرض دیئے، 25 لاکھ گھرانوں کو گھر بنانے کے لیے سود کے بغیر قرض دیئے، میرا جینا مرنا پاکستان ہے،30 سال حکمرانی کرنے والے ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، آج یہ سارے چور اکٹھے ہوگئے ہیں، ان کے لیڈروں کا سب کچھ بیرون ملک ہے، اسی لیے امریکا نے ان کو ہمارے اوپرمسلط کیا یہ کنٹرول ہو سکتے ہیں، ہم روس سے 30 فیصد سستے تیل کا معاہدہ کررہے تھے، جب اس حکومت نے 60 روپے قیمت بڑھائی تب بھارت نے25روپے قیمت کم کی، یہ حکومت عوام نہیں اپنے کرپشن کیسزختم کرانے آئی ہے۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے پٹرول، ڈیزل کی قیمت بڑھانے کے بجائے 10 روپے کم کیے، ہماری حکومت پربھی آئی ایم ایف کا پریشرتھا لیکن ہم نے غریب لوگوں کو بچایا، یہ ہماری حکومت میں روزانہ مہنگائی مارچ کرتے تھے، انہوں نے دوماہ میں ہمارے ساڑھے 3 سالہ ادوارسے زیادہ مہنگائی کر دی ہے، 3 ماہ پہلے کہتے تھے عمران خان کو پٹرول، ڈیزل کی قیمت نہیں بڑھانی چاہیے تھی، صرف تین ماہ میں سچ سامنے آ گیا، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کہتا ہے ابھی مزید مہنگائی بڑھے گی، صرف پٹرول، ڈیزل، بجلی نہیں گھی، آٹا، چینی سمیت ہر چیز کی قیمت بڑھی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب میں کال دوں گا تو مزدوروں نے بھی باہر نکلنا ہے، ان کو عوام کی نہیں امریکا کے حکم کی فکر ہے، امریکا جو کہے گا یہ اس پرعمل کریں گے، آپ سب نے احتجاج کی تیاری کرنی ہے۔ آپ سب نے پرامن احتجاج کی تیاری کرنی ہے، اگر ہم کورونا کے دوران ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو 12 ہزار دے سکتے ہیں تو یہ حکومت بھی 12 ہزار دے۔

اس دوران مزدورورں نے عمران خان قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں اور وزیراعظم عمران خان کے نعرے لگائے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے اوپرامریکا نے چوروں کے ٹولے کومسلط کیا ہے، اگریہ رہ گئے توسب سے پہلے جمہوریت ختم ہو گی، اگر اپوزیشن لیڈر لوٹا راجہ ریاض ہو گا توسمجھ لیں جمہوریت ختم ہو گئی، ایف آئی اے پر شہبازشریف خود آ کر بیٹھ گیا ہے، بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا ہے، شہبازشریف کے خلاف 16ارب کے کیسزہیں، پہلے ڈاکٹررضوان، ندیم، گلزار، مقصود چپڑاسی بھی ہارٹ اٹیک سے مرے، یہ ایسے ہی ہیں جیسے ان کی حکومت میں ایل ڈی اے کا ریکارڈ جلتا تھا، یہ ایف آئی اے میں اپنا ریکارڈ صاف کر رہے ہیں، ہماری حکومت نے کسی کے خلاف ایک مقدمہ درج نہیں کیا تھا، میرے خلاف 8 مقدمات درج ہو چکے ہیں، بلاول، فضل الرحمان نے لانگ مارچ کا اعلان کیا تو کھانا اور کینٹینر دینے کا اعلان کیا تھا، آج ان کی حکومت میں آزادی صحافت بھی خطرے میں ہے۔ ہماری حکومت تو فیک نیوزکی بات کرتی تھی، یہ صحافیوں کے منہ بند کر رہے ہیں، یہ میڈیا کو کہتے ہیں تحریک انصاف کی کوریج نہ کرو، یہ پاکستان کا انصاف نظام تباہ کر رہے ہیں، اگر یہ حکومت رہ گئی تو دشمن سے زیادہ ملک کا نقصان کریں گے، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کردھاندلی کرنا چاہتے ہیں، جب ادارے تباہ ہوں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے، مزدوروں تیارہوجاؤپاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کریں گے۔

 الیکشن کمیشن ایک مخصوص پارٹی کا ونگ بننے سے باز رہے، عمران خان

اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی۔

عمران خان نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک مخصوص پارٹی کا ونگ بننے سے باز رہے۔

ملاقات میں قانونی، آئینی و سیاسی معاملات پر مشاورت کی گئی۔ اس دوران عمران خان نے ڈاکٹر بابر اعوان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی کو الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں۔

عمران خان نے الیکشن کمیشن سے متعلق قانونی معاملات کا ٹاسک بابر اعوان کو دے دیا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.