vni.global
Viral News International

لاپتہ افراد کے مسلے ہمیشہ کیلئے حل کرنا چاہتے ہیں,سپریم کورٹ

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اعتزازاحسن کی مسنگ پرسن کیس سے متعلق کیس کی سماعت کی

درخواستگزارخوشدل خان نے عدالت سے جبری گمشدہ افراد سے متعلق قانون سازی کاحکم دینے کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے عدالت کیسے پارلیمنٹ کوحکم دے سکتی ہے کہ فلاں قانون سازی کرے ؟آئین کی کون سی شق عدالت کواجازت دیتی ہے کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حکم دے؟ہرادارے کواپنی حدود میں رہنا چاہیے پارلیمنٹ کو قانونی سازی کا نہیں کہ سکتے

اعتزازاحسن کے وکیل شعیب شاہین نے موقف اپنایا کہ لاپتہ افراد کمیشن اپنا کام نہیں کرسکا اورنہ کرسکتا ہے شعیب شاہین نے کئی سیاسی رہنماوں کے نام لیے تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ شیخ رشید کومعصوم لوگوں کی کیٹگری میں رکھیں گیے ؟ کیا اس بات پررنجیدہ ہیں یہ افراد پی ٹی آئی چھوڑگیے؟ کیا ہم انہیں یہ کہیں یہ واپس پی ٹی آئی میں آجائیں؟ یا اعتزازاحسن کے سامنے اٹھایا گیا ہوتووہ بات کریں یا پھرمتاثر افراد خود آکرکہیں کہ ہمیں اغواہ کیا گیا آپ انکی جگہ کیسے بات کرسکتے ہیں؟ درخواست میں صرف ایک پارٹی کے لوگوں کا ذکرکیا ، ہم اس معاملے کوبہت سیریس لینا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے شعیب شاہین کوسیاسی بیانات دینے سے روکتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عدالتی مقاصد کے لیے عدالت کو استعمال نہیں ہونے دیں گیے،اگرآپ ہمارا مذاق اڑائیں گیے توہم اسکی اجازت نہیں دیں گیے، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی اجازت نہیں دے سکتے۔

شعیب شاہین نے شیریں مزاری کا لاپتہ افراد سے متعلق بل غائب ہونے کا تذکرہ کیا تو چیف جسٹس نے کہاکہ آپکی پارٹی کے ووٹ سے بنے والے چیٸرمین سینیٹ نے آپکا بل گم کردیا،کیا اس معاملے پرشیریں مزاری نے استعفی دیا؟ چیٸرمین سینیٹ پرایک سنجیدہ الزام لگایا ہے بل اگرغائب ہوا ہے تومطلب بہت بڑی سازش ہوئی،بل غاٸب ہونے پرصادق سنجرانی کوفریق بنایا ؟ معاملہ لاپتہ افراد سے لاپتہ بل کا کیس بن گیا ہے ایک وزیراپنے بل کی حفاظت نہیں کرسکتی لاپتہ افراد کی حفاظت کیسے کریں گی؟۔

چیف جسٹس نے کہاکہ درخواستگزر ان لوگوں کا نام لے رہے ہیں،جواس بات پرکھڑے ہی نہی کہ وہ اغواہ ہوئے نام نہ شامل کیے جانے والے دو صحافیوں تو کہتے ہیں انہیں اغواء کیا گیا درخواست میں بلوچ طلباء کا احتجاج کا بھی ذکرنہیں۔

شعیب شاہین نے لاپتہ افراد کمشین کے سربراہ جاوید اقبال کو تبدیل کرنے کی بھی استدعا کی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا تذکرے پر چیف جسٹس نے کہاکہ عدم اعتماد ناکام کیسے ہوا تھا، کیا ووٹ بھی لاپتہ ہوگیے تھے ۔۔لاپتہ افراد کیس ہے یالاپتہ چیزیں بھی آجائیں گی؟ بل بھی لاپتہ ہوگیا ووٹ بھی لاپتہ ہو گئے۔

چیف جسٹس نے مزید کہاکہ اعتزازاحسن کی درخواست میں سیاست جھلک رہی ہے، پاکستان کواندرونی طور ہر مضبوط کرنا ہے، اب اس مئسلے کا حل نکالنا ہے، عدالت نے سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.