vni.global
Viral News International

اینٹی کرپشن اور پولیس کا پرویز الہیٰ کے گھر دھاوا، گرفتار کرنے میں ناکام

لاہور:چوہدری پرویزالٰہی کے گھرپر رات گئے پولیس نے دھاوا بولا،بکتربند گاڑی مرکزی دروازہ توڑتی ہوئی رہائش گاہ میں داخل ہوئی، پولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر گھر میں کود گئے اور اندرونی داخلی دروازہ بھی توڑ ڈالا جبکہ کھڑکی کے شیشے بھی توڑ دیے۔خواتین سمیت 25 ملازمین کو گرفتار کیا۔ پرویز الہی کی گرفتاری میں پہلے پہل ناکامی ہوئی جس پر آپریشن ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا، پرویز الٰہی کی گھر میں ہی موجودگی کا دوبارہ دعویٰ کرکے آپریشن پھر شروع کیا گیا تاہم پی ٹی آئی رہنما گھر پر نہ ملے اور 7 گھنٹے بعد تیسری بار سرچ آپریشن میں ناکامی پر اینٹی کرپشن اور پولیس ان کے گھر سے باہر نکل آئی

اینٹی کرپشن ٹیم نے رات گئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ پر یہ کارروائی گوجرانوالہ میں درج مقدمہ میں کی، آپریشن میں 27 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

اس سے قبل چوہدری پرویز الٰہی کے گھر کے باہر کی سڑک چوہدری ظہور الہٰی روڈ کو بھی پولیس نے بند کر دیا تھا جبکہ دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے گھر سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا اور گھر سے پولیس اہلکاروں پر پانی بھی پھینکا گیا۔

پولیس کی چوہدری شجاعت کے گھر میں داخل ہونے کی کوشش، چوہدری شافع زخمی

پولیس کی جانب سے شیشے توڑنے کے سبب چوہدری شافع کا ہاتھ زخمی ہوگیا جبکہ اینٹی کرپشن حکام کا ماننا ہے کہ پرویز الہیٰ گرفتاری سے بچنے کے لیے چوہدری شجاعت کے گھر میں چھپے ہوئے ہیں۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ جب تک پرویز الٰہی نہیں ملیں گے، آپریشن جاری رہے گا۔

چوہدری شجاعت کے گھر کا دروازہ توڑا گیا اور چوہدری سالک، چوہدری شافع پر تشدد کیا جبکہ گھر میں توڑ پھوڑ بھی ہوئی۔ استفسار اور تعارف پر پولیس نے چویدری سالک اور چوہدری شافع کو گھر سے جانے کو کہا جبکہ دونوں نے بتایا کہ ہمارا پرویز الہی سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس پر پولیس نے واضح کیا کہ مکمل تلاشی کے بغیر پولیس روانہ نہیں ہوگی۔ پولیس نے چوہدری پرویز الہیٰ، چوہدری وجاہت، چوہدری راسخ الٰہی، چوہری شجاعت کے گھروں کی تلاشی لی تاہم وہ نہیں مل سکے تھے۔

بعد ازاں خواتین اہلکاروں کو تفصیلی تلاشی کیلیے  گھروں میں بھیجا گیا۔ جہاں خواتین اہلکاروں کو مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ تاہم اب پولیس نے پرویز الہی کے گھر میں ہی موجود ہونے کا دعویٰ کرنے کے ساتھ ہی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی بکتر بند گاڑی نے پرویز الٰہی کے گھر کا دروازہ توڑ ا اور پولیس نے گھر میں داخل ہو کر 27 افراد کو حراست میں لیا جبکہ گھر میں سرچ آپریشن تقریباً 8 گھنٹوں تک جاری رہا جو اب ختم ہوگیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ سے حراست میں لیے گئے افراد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے ملازمین ہیں۔

عمران خان کی مذمت

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پرویز الہیٰ کے گھر پر پولیس چھاپے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ ’ملک میں جنگل کا قانون ہے، پرویز الٰہی کے گھر کی خواتین سے بدتمیزی ناقابل برداشت ہے، ہم اپنی آنکھوں کے سامنے جمہوریت کو نقصان ہوتا دیکھ رہے ہیں‘۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ’بس بہت ہوگیا، مشرف کے مارشل لا میں بھی ایسی بربریت نہیں دیکھی، آج قوم کو آئین اور جمہوریت کی تباہی کے خلاف کھڑا ہونے کا روڈ میپ دوں گا‘۔

پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے اور گرفتاری کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے واضح ہوگیا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور وفاقی وزرا کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ’ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ چوہدری پرویز الہی کے گھر چھاپہ سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحاق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئ حیثیت نہیں ، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.