vni.global
Viral News International

چینی کرنسی یوآن عالمی منڈی میں امریکی ڈالر کو ٹکر دینے کیلئے تیار

غیر ملکی کرنسی کی مقبولیت کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ اسے جاری کرنے والے ملک کی معاشی اور سٹریٹجک حالت کتنی اچھی ہے اور عالمی تجارت میں اسے کیا مقام حاصل ہے

اعداد و شمار کے مطابق سال 2008 سے 2022 تک دنیا کی تقریباً 75 فیصد تجارت صرف امریکی ڈالر میں ہوئی ہے اور آج بھی دنیا بھر کے 59 فیصد ممالک کے پاس امریکی ڈالر بطور ’ریزرو کرنسی‘ ہے۔

لیکن اب حالات بدل رہے ہیں اورچین کی کرنسی یوآن نے روس میں اپنا سکہ جماتے ہوئے امریکی ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے روس کی بڑی کمپنیوں نے غیر ملکی تجارت کے لیے دیگر کرنسیوں پر انحصار بڑھا دیا تھا اور اس میں یوآن نے بازی مار لی ہے۔

چین نے مذید  آگے بڑھ کر روسی اشیا کے لیے اپنی مارکیٹیں کھول دی ہیں تاکہ غیر ملکی کرنسی کے تبادلے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔

برازیل کی جانب سے تجارت کے لیے امریکی ڈالر کے بجائے یوآن کو غیر ملکی کرنسی کے طور پر استعمال کرنے کے فیصلے کے بعد ہی اس کے پڑوسی ارجنٹائن نے بھی چین کے ساتھ تجارت میں ڈالر کے بجائے یوآن کو استعمال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دریں اثنا چین نے آئی ایم ایف یا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے کی نیت سے ایک ایشیائی مالیاتی فنڈ قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جس میں اسے ملائشیا جیسے کچھ ممالک کی حمایت بھی حاصل ہے۔

ملائیشیا کے وزیر اعظم داتوک سیری انور ابراہیم نے حال ہی میں پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا تھا، ’ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ملائیشیا کو امریکی ڈالر پر انحصار کرنا چاہیے‘۔

اس سے قبل مارچ میں سعودی عرب نے پہلی بار کہا تھا کہ وہ اپنا خام تیل ڈالر کے علاوہ غیر ملکی کرنسیوں میں فروخت کرنے کے لیے بات کر سکتا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ’سعودی عرب تیل کی ادائیگی کے لیے چینی یوآن قبول کرنے کے لیے چین کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے‘۔

گزشتہ سال ایران نے کہا تھا کہ اس نے روس کے ساتھ تجارت کے لیے امریکی ڈالر ترک کر دیا ہے اور اب تمام لین دین روسی روبل میں ہو گا۔ ایران نے یہ بھی کہا تھا کہ انڈیا، ترکی اور چین کے ساتھ مستقبل میں تجارت کے لیے اس کا یہی ارادہ ہے۔

چین کے مرکزی بینک نے گزشتہ ایک سال کے دوران یوآن کرنسی کو پاس کرانے کے لیے 29 ممالک کے 31 بینکوں کے ساتھ معاہدے بھی کیے ہیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.