vni.global
Viral News International

کرپشن کے فوائد

کالم: محمد ذوالفقارپشاوری

آپ پاکستان کا کوئی اخبار یا کوئی ٹی وی چینل لگا کر دیکھ لیں آپ کو اس میں حکمرانوں، سیاستدانوں، بیورو کریسی اور پولیس کے ساتھ عوام کی کرپشن کے قصے پڑھنے اور سننے کو ملیں گے۔ عوام یہ سب دیکھ اور سُن کر اتنی بے حس ہو گئی ہے کہ اب اُسے کرپشن کوئی برائی ہی نہیں لگتی۔ اب جھگڑا اس بات کا ہے کہ کس کا لیڈر ذیادہ کرپٹ اور کس کا لیڈر کم کرپٹ ہے۔ عوام کی کرپشن سے لاتعلقی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ عوام نے کرپشن کی وجہ سے 75سالوں میں کسی کو سزا کاٹتے نہیں دیکھا۔ حکمرانوں کو حکومت سے فارغ کرنے کے لئے بھی کرپشن کا صرف نام استعمال کیا جاتا ہے۔ اصل میں معاملات کچھ اور ہوتے ہیں اگر ایسا نہ ہوتا تو کرپشن کے الزام میں حکومت سے فارغ کیے جانے والے حکمران دوبارہ سدبارہ حکمران نہ بنتے۔ وطن عزیز میں کرپشن کی بہت سی شکلیں اور راستے ہیں۔ جن میں سے چیدہ چیدہ منی لانڈرنگ، بینکوں سے قرضے معاف کروانا، اختیارات کا ناجائز استعمال، رشوت ستانی، اقربا پروری، سرکاری خزانے اور توشہ خانے کو لوٹنا معروف ترین ہیں۔ لیکن آج ہم کرپشن کے اُن فوائد کی بات کریں گے جن سے ہم جیسے بہت سے سادہ لوح لوگ بے خبر ہیں اور ہمیں بھی جس کی جانکاری اپنے ایک عزیز دوست اور اُسکی بیوی کے درمیان ہونے والی سچی اور کھری باتوں سے ہوئی ہے۔
ہمارے یہ دوست حال ہی میں گریڈ16کی سرکاری نوکری سے ریٹائر ہوئے ہیں جس کا آغاز انہوں نے گریڈ7سے کیا تھا۔ اپنے ذاتی گھر کے مالک ہیں۔ چھوٹی گاڑی بھی ہے۔ دو بیٹوں اور دو بیٹیوں کو پڑھا کر دھوم دھام سے اُنکی شادیاں کر چکے ہیں۔ اُنکی بیگم شروع سے ہی معاملہ فہم، سچ اور کھری بات کرنے والی خاتون ہیں۔ اُس دن ہم اُس دوست کے گھر بیٹھے چائے پکوڑے انجوائے کر رہے تھے اور بھابھی پاس ہی بیٹھی سبزی کاٹ رہی تھی کہ یکا یک ہمارے دوست نے سوال کیا کہ یار اِس ملک سے کرپشن کب اور کیسے ختم ہو گی۔ یہ تو ہماری جڑوں میں بیٹھتی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے کہ ہم کچھ بولتے اُنکی بیوی نے اپنے میاں کو مخاطب کر کے کہا کہ میاں صاحب آپ اس وقت ملک سے سودی نظام، آئی ایم ایف کے قرضوں اور کرپشن کو ختم کرنے کی بات نہ کریں۔ کیونکہ اس وقت ملک کا سارا معاشی ڈھانچہ ان ہی 3 ستونوں پر ٹِکا ہوا ہے۔ جو کافی مضبوط ہیں۔ مثال میں بھابھی نے میاں کو اپنی شادی کے ابتدائی دن یاد کروائے اُسوقت وہ گریڈ 7 سے ترقی پا کر گریڈ9میں پہنچ گئے تھے۔ بھابھی نے انہیں یاد دلایا کہ اُس وقت ہم کرایہ کے گھر میں رہتے تھے۔2بہنیں شادی کی عمروں کو پہنچی ہوئی تھیں۔2چھوٹے بھائی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ گھر کے سارے مکین ہفتوں گوشت کا منہ نہیں دیکھتے تھے۔ اُن ہی دنوں آپ کے ڈیپارٹمنٹ میں ایک فرشتہ صفت نیک دل شخص افسر بن کر آیا۔ اُس نے آتے ہی آپ کو سمجھایا کہ دیکھو بھائی رشوت بالکل نہیں کھانی۔ دُکھی عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرو۔ لوگ سالوں اپنی پھنسی ہوئی فائلوں کی خاطر ہمارے دفتر کے چکر کاٹتے ہیں، آپ اُن پھنسی ہوئی فائلوں کو آگے بڑھاؤ اور کوئی اپنی فائل کو آگے بڑھانے کے لئے اُس کے نیچے پیسے لگانا چاہے تو اُسے مت روکو۔ اس میں صرف تمہارا ہی نہیں اُس شخص کا بھی فائدہ ہے۔ یہ ہم خرمہ اور ہم ثواب والی بات ہے۔ فائل تمہاری ٹیبل سے نکلے گی تو میرے پاس آئے گی اور اُسے کلیئر کرتے ہوئے بھی میں تمہیں نہیں بھولوں گا۔ ونڈ کھائیں گے تو کھنڈ کھائیں گے (یعنی مل جُل کر کام کریں گے تو میٹھا ہی کھانے کو ملے گا) اور شکر ہے کہ اُس نیک بخت کی یہ دانائی والی باتیں آپکی سمجھ میں آگئیں تھیں اور اُس دن سے ہی ہمارے گھر کے حالات بدلنا شروع ہو گئے تھے۔
آپ کی دونوں بہنوں کی باعزت شادیاں ہوگئیں۔ امی ابا حج کر آئے، اپنا گھر بن گیا۔ پہلے موٹر سائیکل اور پھر چھوٹی گاڑی آگئی۔ ایک بھائی ڈاکٹر اور ایک انجینئر بن گیا۔ ہمارے بچے اچھے سکولوں میں پڑھ کر آج معاشرے کے باعزت شہریوں والی زندگی گزار رہے ہیں۔ اگر آپ اُس وقت صرف تنخواہ پر ہی بیٹھے رہتے تو کیا ہم یہ سب کچھ کر پاتے؟ اس لیے جو سرکاری اہلکار عوام کے بھلے کے ساتھ کچھ نا کچھ بھلا اپنا بھی کرتا ہے توہمیں انہیں کرپٹ نہیں کہنا چاہیے۔ یہ آپ کے افسر کی دور اندیشی اور بالغ نظری ہی تھی جس نے اپنی زندگی کے ساتھ ہماری زندگی کو بھی خوشحال بنا دیا اور اُسکی یہی نیکی آگے بھی اُس کے کام آئی اور آج وہ اپنے بال بچوں سمیت کینڈا میں خوشحال زندگی گزار رہا ہے۔
رہی بات حکمرانوں کی کرپشن کی تو اگر وہ یہ سب نہ کرتے تو اپنے غیرملکی اکاؤنٹ کیسے بھرتے۔ ایون فیلڈ فلیٹس اور سرئے محل کیسے خریدتے جو مشکل کے دِنوں میں اُنہیں چھت اورخرچے سے بے نیاز رکھتے ہیں۔ اسی طرح عوام بھی اگر ٹیکس چوری نہ کریں تو بڑے بڑے بنگلے اور بچوں کی کروڑوں روپے خرچے والی شادیاں کیسے کریں گے۔ یقین کریں یہ سب اِس کرپشن ہی کے کرشمے ہیں کوئی مانے یا نا مانے جہاں کرپشن کے کچھ نقصانات ہیں وہاں بے شمار فائدے بھی ہیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.