vni.global
Viral News International

شاہ محمود قریشی نے گرفتاری دے کر جیل بھرو تحریک کا آغاز کر دیا

لاہور:  پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے پہلی گرفتاری دے کر معاشی عدم استحکام ، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر کریک ڈاؤن کے خلاف ’ جیل بھرو تحریک ‘ کا آغاز کر دیا۔

جیل بھرو تحریک کے پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اعظم سواتی، اعجاز چودھری، سینیٹر ولید اقبال، عمر سرفراز چیمہ اور زبیر نیازی نے گرفتاری دے دی، پولیس نے شاہ محمود قریشی سمیت تمام رہنماؤں کو قیدیوں کی وین میں بٹھا لیا جبکہ دیگر رہنما اور 200 کارکنان بھی اپنی گرفتاری دیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے گرفتاری کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کی کال پر جیل بھرو تحریک کی قیادت کرتے ہوئے پہلی گرفتاری دینا باعث فخر ہے، ملک میں امپورٹڈ حکومت کی لاقانونیت ختم ہونے اور دس ماہ کی تباہ کاریوں کے حساب تک یہ تحریک جاری رہے گی۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 700 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس پوری تیاری کے ساتھ وینز لے کر آئی اور ہزاروں لوگوں کو دیکھ کر پریشان ہو گئی، سی سی پی او آفس، چیئرنگ کراس کے سامنے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے، قائدین اور کارکنان کے جذبے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

پولیس نے موقف اپنایا ہے کہ پولیس کی جانب سے تاحال باضابطہ گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی، پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکن ازخود قیدیوں کی وین کے اندر اور چھت پر سوار ہوئے ہیں، گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو کیمپ اور کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے گا جہاں خصوصی بیرکوں کو خالی کروا لیا گیا ہے۔

دوسری جانب پنجاب پولیس نے مزید کہا کہ 3 ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لیا ہے جس کے تحت ایک ماہ تک حکومت انہیں جیل میں رکھ سکتی ہے۔

واضح گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب ونگ کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں ’ جیل بھرو تحریک ‘ پر تفصیلی غور کیا گیا جبکہ صدر لاہور شیخ امتیاز محمود کی جانب سے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی اور تحریک کو کامیاب بنانے کیلئے حکمت عملی طے کی گئی۔

دوسری جانب پنجاب میں نگران حکومت نے جیل بھرو تحریک کے حوالے سے حکمت عملی طے کر لی ہے جس کے تحت صوبائی دارالحکومت میں سات دن کے لئے دفعہ 144 نافذ، اہم شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں لاہور کی جیلوں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث گرفتاری دینے والے کارکنوں کو میانوالی اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا اور ان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 17 فروری کو ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران 22 فروری کو لاہور سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.