vni.global
Viral News International

عمران کی ڈکٹیشن نہیں چلے گی،الیکشن کب کرانے ہیں فیصلہ ایوان کریگا:شہباز شریف

پہلے ہی معیشت کا بیڑا غرق ہے، اب کسی کو فتنہ ،فساد پھیلانے کی اجازت نہیں

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی نے بل پاس کر کے صاف اور شفاف انتخابات کی بنیاد رکھ دی، محنت سے کام کرکے حالات کا رخ موڑا، پہلے ہی معیشت کا بیڑا غرق ہے، اب کسی کو فتنہ ،فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، انتخابات کے حوالے سے جتھے کے سربراہ عمران خان کی ڈکٹیشن نہیں چلے گی اور انتخابات کب کرانے ہیں اس کا فیصلہ ایوان کرے گا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری عوام نے فیصلہ کرنا ہے کیا ہمیں فتنے کا راستہ روکنا ہے یا اس کی اجازت دے کر ملک کو تباہی کی طرف دھکیلنا ہے۔ ماضی میں بھی تحریک انصاف کے مارچ میں ایک حاضر سروس افسر پر تشدد کیا گیا تھا اور آج پھر خونی مارچ کیا گیا۔ مہذب معاشروں میں خونی مارچ کو روکنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آتے ہیں مگر اس کے برعکس ہم نے بہت احتیاط کی کہ کسی کی جان نہ جائے، مگر جتھے کے سربراہ نے پورے ملک کو نقصان پہنچایا۔ کبھی دنیا کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ کوئی صوبہ وفاق پر حملہ کرے، صوبے کی حکومت کے سربراہ کے ساتھ وفاق پر حملہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں لانگ مارچ کے دوران جلائے گئے درختوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بلین ٹری کے جھوٹے نعرے لگانے والوں نے درختوں کو جڑوں سے کاٹا اور آگ لگائی۔ آج پارلیمنٹ کو جواب دینا ہے کہ کیا ہمیں تخریب کی طرف جانا ہے یا تعمیر کی طرف، پاکستان کو بنانا ہے بگاڑنا ہے، کیا ہمیں تباہی کا راستۃ اختیار کرنا ہے یا پاکستان کو بنانے کا۔ میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے غیر آئینی جتھوں کو روکنے کے لیے اپنے فرائض ایمانداری سے ادا کیے۔

لاہور میں پولیس کارروائیوں کے دوران شہید سپاہی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہید سپای کے لیے ایوان دعاگو ہے، شہید سپاہی کے بچوں کو کون تسلی دے گا کہ ان کا باپ کب واپس آئے گا۔

وزیر اعظم نے لاہور میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار اور زخمی اہلکاروں کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سج پیکج دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کا حوصلہ بڑھے گا کہ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں پاکستانیوں، افواج پاکستان، پولیس، چاروں صوبوں اور خاص طور پر خیبرپختونخوا کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف قربانیان دی ہیں۔ آج پشاور میں جہاد کے نعرے لگائے جا رہے ہیں لیکن یہ بتایا جائے کہ یہ جہاد کس کے خلاف کیا جا رہا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں مذہب کو ذاتی مقصد کے لیے استعمال کیا گیا جس کی یہ ایوان مذمت کرتا ہے۔

سبسڈی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایندھن کے موجود نہ ہونے کے باجود اور قیمت میں اضافہ ہونے کے باجود بھی عمران خان نے اس پر سبسڈی دی تاکہ ہمیں مشکلات کا سامنا ہو اور وہ پھر عوام کو اکسائے کہ میری حکومت میں پیٹرول سستا دیا جا رہا تھا۔ جہاں ہسپتالوں میں ادویات مفت ملتی تھی وہ سابق وزیر اعظم نے بند کردیں،ہیپاٹائٹس کا مفت علاج بند کیا گیا، عوام کی زندگی تباہ کی گئی، یہ انسان پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا ساتھی نہیں ہے۔

کشمیری حریت رہنما یٰسین ملک کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عقل کا اندھا بھی جانتا تھا کی یٰسین ملک کی قسمت کا فیصلہ بھارت کرنے جا رہا ہے مگر اس انسان نے کشمیریوں کا خیال بھی نہیں کیا، کشمیریوں کا اتنا احترام تھا تو کل اس دن کے بجائے کسی اور دن کا انتخاب کیا جاتا مگر عمران خان کو کشمیریوں کی کوئی پرواہ نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ شخص، نعیم الحق،جو ان کی پارٹی کے بانی ممبر تھے ان کا کراچی میں انتقال ہوگیا لیکن عمران خان نے ان کے جنازے میں بھی شرکت نہیں کی، جس شخص کا یہ عالم ہو اس کو کشمیریوں کی کیا پرواہ۔

انہوں نے کہا کہ کل یٰسین ملک کے حوالے سے پوری دنیا میں آواز اٹھ رہی تھے مگر اس شخص نے اس کی کوئی پرواہ نہیں کی، یٰسین ملک عظیم ماں کا عظیم بیٹا ہے، بھارتی جارحیت کی یہ ایوان مذمت کرتا ہے، جب تک ہمارے جسموں میں سانس ہے کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے کھڑے ہوں گے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کو خطرات کا سامنا ہے مگر میں جتھے کے سربراہ کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ تمہاری ڈکٹیٹشن نہیں چلے گی، ایوان ہی اس بات کا فیصلہ کرے گا انتخابات کب ہونے ہیں۔ بات چیت کے لیے دروازے کھلے ہیں اور اس کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی جا سکتی ہے مگر یہ یاد رہے کہ ڈکٹیشن گھر میں دو ایوان کو نہیں۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.