vni.global
Viral News International

میاں بیوی کے درمیان اکثر تکراردونوں کیلئےتباہ کن، تحقیق

میاں بیوی کے درمیان اکثر لڑائی ہونا صحت کے لیے تو تباہ کن ثابت ہی ہے مگر ایک دوسرے کے مسائل پر بات کرنے سے گریز یا سرد مہری پر مبنی رویہ بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شوہر اور بیوی کے درمیان اکثر تکرار، ایک دوسرے کے مسائل پر بات چیت کرنے سے گریز اور سرد مہری سے باہمی تعلق مزید خراب ہوجاتا ہے جبکہ مدافعتی نظام کے افعال پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کا تعلق دائمی ورم کا باعث بن سکتا ہے۔

جسمانی وزن میں کمی کے لیے ورزش کا بہترین وقت

ان محققین نے 2005 میں بھی ایک تحقیق کے دوران دریافت کیا تھا کہ شادی شدہ جوڑوں میں معمولی تکرار کے دوران پیدا ہونے والا تناؤ جسم کی زخم ٹھیک کرنے کی صلاحیت کو سست کردیتا ہے۔

اب اس تحقیقی کام کو مزید بڑھایا گیا ہے اور دریافت ہوا کہ جب جوڑے ایک دوسرے سے منفی انداز سے بات چیت کرتے ہیں یا بات کرنے سے گریز کرتے ہیں تو شوہر اور بیوی دونوں جذباتی مسائل کے شکار ہوتے ہیں جبکہ مدافعتی افعال متاثر ہوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ اگرچہ شادی کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ اس سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، مگر ایسا خودکار طور پر نہیں ہوتا۔

چینی کا استعمال ،جان لیوا امراض میں اضافے کا باعث بن رہا ہے ، ماہرین

درحقیقت جوڑوں کا پرتناؤ تعلق صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

اس تحقیق میں 42 جوڑوں کو شامل کیا گیا تھا جن کی شادی کو اوسطاً 12 سال ہوچکے تھے۔

ان افراد کے خون کے نمونوں کو تحقیق کے آغاز میں حاصل کرکے ورم کے آثار کی جانچ پڑتال کی گئی تھی اور ہر فرد کی کہنی میں ایک ڈیوائس کے ذریعے چھوٹا زخم بنایا گیا۔

تحقیق کے دوران اس زخم کے بھرنے کے عمل کی مانیٹرنگ کی گئی تاکہ مدافعتی نظام کے افعال کا اندازہ ہوسکے۔

اردو میں لکھا 90 سال پرانا شادی کا دعوت نامہ وائرل

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوڑوں کے درمیان بات چیت کی کمی سے مدافعتی افعال کو نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ منفی جذبات کا تسلسل برقرار رہنے سے صحت متاثر ہوتی ہے اور زخم بھرنے کا عمل زیادہ سست ہوجاتا ہے۔

شوہر نے بیوی کا گردہ چوری کرکےفروخت کردیا

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے جوڑے جو ایک دوسرے سے زیادہ اچھے طریقے سے بات چیت کرتے ہیں ان کی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ جوڑوں کے درمیان بات چیت کی صلاحیت کو بہتر بنانے سے باہمی تعلق کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ صحت کو بھی بہتر بنانا ممکن ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Psychoneuroendocrinology میں شائع ہوئے۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.