محترم چیف جسٹس آف پاکستان (کالم) سردار عمران بلوچ
موجودہ صورتحال پر گروپ ایڈیٹر وائرل نیوز انٹرنیشنل سردار عمران بلوچ کا کالم

آپ کے پاس سوموٹو کا ایک آئینی اختیارہے ، اگر آج موجودہ نازک صورتحال پر سوموٹو نہیں لیتے تو یہ ملک و قوم کیلئے بہت بڑا سانحہ ہوگا ۔ آج ہمارے اخبار کے نیوز ایڈیٹر شاہ صاحب اور دوستوں نے مشورہ دیا کہ آج کا کالم نہ لکھو۔ وجہ یہ تھی کہ یہ بھی ہمارا قومی المیہ ہے ہمارے بوڑھے جو کہ اعلی عہدوں پر تعینات ہیں بدکار ہیں ، جو نوجوان ان کے جانشین ہیں اور اعلی افسر ہیں وہ بھی ان کے نقش قدم پر ہیں ۔ بولنے والے دانشور، انکے سہولت کار اورسیاہ کا ر ہیں ۔ان حالات میں سچ کہنا بہت مشکل کام ہے لیکن یہ کالم لکھ کر اپنا فرض ادا کررہا ہوں۔جناب چیف جسٹس صاحب مدعا کچھ یوں ہے کہ ممتاز قادری صاحب نے سلمان تاثیر کو قتل کر دیا تو سلمان تاثیر کے جانشینوں نے راتوں رات ممتاز قادری صاحب کو تختہ دار پر چڑھا دیا اور اپنا حساب کتاب برابر کر لیا تو دوسری طرف ممتاز قادری صاحب کے بعد خادم رضوی صاحب نے اپنی اعلی طرز گفتگو سے کئی لاکھ ممتاز قادری اور بنادئیے ہیں۔ جس پر سلیمان تاثیر کے جانشینوں نے آسیہ ملعونہ کو رہائی دلوا کر بیرورن ملک بھجوا کر اپنا فرض ادا کر دیا ۔ اس کے بعد ممتاز قادری صاحب اور سلمان تاثیر کے جانشینوں میں کئی بار ٹاکرہ ہوا ہے کچھ روز قبل ممتاز قادری صاحب کے جانشین( جو کہ تحریک لبیک پاکستان کے کارکن ہیں) اور سلیمان تاثیر کے جانشین (ہمارے حکمران ) آپس میں ایک بار پھر ایک دوسرے سے اس طرح ٹکرائے ہیں جس کی گھن گرج دنیا میں سنائی دے رہی ہے ۔ پہلی مرتبہ جبممتاز قادری صاحبکے جانشین جب ختم نبوت کے حوالے سے آئین میں ترمیم اور وزیر قانون کے استعفی کیلئے باہر نکلے تو اپنا موقف منوا کر چھوڑا۔سلیمان تاثیر کے جانشین بھی باہر نکلے اورممتاز قادری صاحب کے جانشینوں کو گولیوں سے چھلنی کیا ، لاشیں گرائی گئیں اور جیلیں بھر کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ۔ کچھ عرصہ بعد دوسری مرتبہ فرانس کے سفیر کی بے دخلی کیلئے پھر ممتاز قادری صاحب کے جانشین نکلے تو سلیمان تاثیر گروپ نے ایک بار پھر لاشیں گرائیں ، جیلیں بھریں، ملکی صورتحال انتہائی کشیدہ ہوئی تو دونوں فریقین کے درمیان بات معاہدے پر ختم ہوئی ۔اس بار بات معاہدے پر عملدرآمد کے مطالبےسے شروع ہوئی اورممتاز قادری صاحب کے جانشین معاہدے کی تکمیل کیلئے گھروں سے باہر نکلے ہیں تو پھر سلیمان تاثیر کے جانشینوں نے سڑکوں کو خون سے اور جیلوں کو قیدیوں سے بھر دیا ۔ ملک میں ایک طرف اعلی عہدوں کیلئے رسہ کشی ، خطے کے ناموافق حالات ، بگڑتی معاشی صورتحال کا سامنا ہے تو دوسری طرف تحریک لبیک پاکستان اور حکمرانوں کے اس ٹاکرے میں اب تک ایک درجن شہادتیں ہوچکی ہیں ۔ ملک کاکےبیشتر حصے میں سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہے ۔ مریدکے میں لاکھوں لوگ کھلے آسمان نے نیچے بیٹھے ہیں۔اگر مظاہرین کے خلاف کوئی سخت آپریشن جس کی حکومت تیاریوں میں ہے، کیا جاتا ہے تو یہ ملکی سانحہ ہوگا۔ تو دوسری طرف شنید ہے کہ ایک نیا معاہدے ہونے جارہا ہے جو کہ بلاشبہ اچھا اقدام ہے لیکن اندیشہ ہے کہ یہ ایک نئے ٹاکرے کی بنیاد بن سکتا ہے، پھر سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہونگی اور جو ملک کیلئےبھی نقصان دہ ہےکیونکہ دونوں فریقین اپنے اپنے نظریے پر جانثار ہیں،ایک طرف ممتاز قادری صاحب اور خادم رضوی صاحب نے ایسا جذبہ پیدا کردیا ہے انکے جانشینوہ سرفروش ہیں جو بغیر کسی ظاہری و مادی اسباب کے سڑکوں پر بیٹھ کر اللہ و رسول ﷺ کی صدائیں لگاتے ہوئے اپنا سر کٹونے کو بے چین ہیں، اور ان کا پہلافن ہی اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے سے شروع ہوتا ہے ۔ تو دوسری طرف سلیمان تاثیر کے جانشین ہیں جن کے پاس ہر طرح کی طاقت ، دولت اور اختیار ہے اور اپنےعالیشان محلات میں قیمتی مشروبات نوش کرکے ناممکن کو ممکن اور ممکن کو ناممکن بنانے کا طلسم جانتے ہیں ۔ لہذا موجودہ وقت میں دونوں کا ٹکراؤ خطرناک ہے اس ٹکراؤ کو آپ ہی روک سکتے ہیں ۔ لہذاآپ سے گزارش ہے کہ اپنا آئینی اختیار استعمال کریں، دونوں فریقین کو سنیں اور قانون کے مطابق ایسا حل تلاش کریں کہ ممتاز قادری کےجانشینوں اور سلیمان تاثیر گروپ کے درمیان یہ ٹکراؤ روکا جاسکے۔ جو کہ اس وقت ملک اور قوم کے لیے بے حد ضروری ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔جزاک اللہ خیرا