مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگا کر ٹک ٹاک ویڈیوز بنا نے پرمقدمہ درج
آگ لگانا کھیل تماشا نہیں ہے بلکہ یہ ہولناک جرم ہے‘

کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے مارگلہ اسلام آباد میں آگ لگانے والی خاتون ماڈل کے خلاف پولیس کو درخواست دے دی ہے۔ امید ہے کہ پولیس جلد ہی ان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرئے گئی۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی درخوست پر ضروری تفتیش کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
بی بی سی نے ماڈل کہلوانے والی ڈولی سے رابطہ قائم کیا مگر انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں وائڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی چیرمئین رعنا سعید خان کہنا تھا کہ کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے مارگلہ اسلام آباد میں آگ لگانے والی خاتون ماڈل کے خلاف پولیس کو درخواست دے دی ہے۔ امید ہے کہ پولیس جلد ہی ان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرئے گئی۔
مبینہ طور پر مارگلہ کی ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی شکایت پر خاتون ماڈل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
کیپٹیل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ ماحولیات کے اسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز الحسن نے پولیس کی دی گئی اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک کا علاقہ ہے۔ جہاں پچھلے کچھ دونوں میں آتشزدگی کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ جس میں ایک وسیع رقبے پر پودوں،گھاس اور چرند پرند کو نقصاں ہوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ٹک ٹاکر کے خلاف ماحولیات، وائلڈ لائف اور فارسٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ مبینہ طور پر خاتون ماڈل کی جانب جنگل میں آگ لگا کر بنائی جانے والی ٹک ٹاک وڈیو ایسی پہلی وڈیو نہیں ہے بلکہ اس وقت سوشل میڈیا پر کئی وڈیو وائرل ہوچکی ہیں۔ جس میں ٹک ٹاکر جنگل میں آگ لگا کر ویڈیوز بنا رہے ہیں۔
صوبہ خیبر پختونخوا کی پولیس نے ایبٹ آباد میں ایسی ہی ایک وڈیو پر ایکشن لیتے ہوئے ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔
وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اسلام آباد کے مطابق خاتون ماڈل کے علاوہ اس طرح نیشنل پارک ایوبیہ مارگلہ اسلام آباد میں دو نوجوانوں کی تلاش ہے جنھوں نے جنگل میں آگ لگا کر وڈیو بنائی تھی۔ ملک کے باقی صوبوں سے بھی ایسی وڈیوز منظر عام پر آئی ہیں۔