vni.global
Viral News International

فرانسیسی عدالت نے برکینی پر پھر پابندی عائد کردی

فرانس کی ایک اعلیٰ عدالت نے تین روز قبل گرینوبل شہر کے میونسپل پولز میں “برکینی” کی اجازت دینے کے خلاف درخواست کو قبول کرتے ہوئے برکینی پر ایک بار پھر پابندی عائد کردی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی عدالت نے ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے برکینی پر پابندی کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ جج نے فیصلے میں برکینی کی اجازت کو ملکی قوانین کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’پول قوانین‘‘ میں تبدیلی صرف برکینی کی اجازت دینے کے لیے کی گئی۔

کچھ مسلم خواتین تیراکی کے دوران اپنے جسم اور بالوں کو ڈھانپنے کے لیے ’’سب ان ون سوئمنگ سوٹ‘‘ استعمال کرتی ہیں تاہم اسے شدت پسندوں نے فرانس میں ایک متنازع مسئلہ بناکر پابندی عائد کروادی تھی۔

تین روز قبل ہی گرینوبل شہر کے میئر ایرک پیول نے مسلم خواتین کے مطالبے پر اپنے شہر میں برکینی پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ مسلم خواتین کا مؤقف تھا کہ اگر ہم لوگ انتہا پسند ہوتے تو ہمیں سوئمنگ پول جانے کی اجازت ہی نہیں ملتی۔ برکینی کا انتخاب ہمارا ذاتی حق ہے۔

تاہم فرانس کے مقامی شدت پسند برکینی کو انتہا پسندی کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔ اس لیے گرینوبل شہر کے میئر کے برکینی پہننے کی اجازت دینے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کردیا تھا۔

برکینی کے مخالفین کا کہنا ہے کہ برکینی کی اجازت دینا اسلامائزیشن کی ایک علامت بن کے ابھرے گئی جو آزاد خیال فرانس کے لیے مسئلہ بن سکتی ہے جب کہ گرینوبل شہر کے میئر ایرک پیول کا مؤقف تھا کہ ہمارا مقصد سب کو ان کے مذہبی لباس پہننے کا حق دینا تھا۔

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.