vni.global
Viral News International

شب برات مبارک !اہل ایمان کے لئے بخشش اورمغفرت کی رات

اسلام آباد : پاکستان بھر میں آج شب برات مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائی گی اس سلسلے میں مساجد میں خصوصی محافل  اور شب بیداری کا انتظام کیا جارہا ہے ۔ 

شعبان کی پندرہویں شب”شبِ  برأت“کہلاتی ہے،یعنی وہ رات جس میں مخلوق کوگناہوں سے بری کردیاجاتاہے،تقریبًادس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اس رات کے متعلق احادیث منقول ہیں:

1- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ” شعبان کی پندرہویں شب میں میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کواپنی آرام گاہ پرموجودنہ پایاتوتلاش میں نکلی، دیکھاکہ آپ  ﷺ  جنت البقیع  یعنی  قبرستان میں ہیں، پھرمجھ سے فرمایاکہ آج شعبان کی پندرہویں رات ہے ،اس رات میں اللہ تعالیٰ آسمان دنیاپرنزول فرماتاہے اورقبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعدادسے بھی زیادہ گناہ گاروں کی بخشش فرماتاہے“۔

2-دوسری حدیث میں ہے:”اس رات میں اس سال پیداہونے والے ہربچے کانام لکھ دیاجاتاہے ،اس رات میں اس سال مرنے والے ہرآدمی کانام لکھ لیاجاتاہے،اس رات میں تمہارے اعمال اٹھائے جاتے ہیں،اورتمہارارزق اتاراجاتاہے۔“

حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے۔ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’میرے پاس جبرائیل ؑ آئے اور کہا: یہ شعبان کی پندرھویں رات ہے، اس رات میں اﷲ تعالیٰ جہنم سے اتنے لوگوں کو آزاد فرماتا ہے جتنے بنی کلب کی بکریوں کے بال ہیں، مگر کافر اور عداوت والے اور رشتہ کاٹنے والے اور (ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکانے والے اور والدین کی نافرمانی کرنے والے، اور شراب کے عادی، ان لوگوں کی طرف اﷲ تعالیٰ نظر رحمت نہیں فرماتا۔‘‘

امام محمد غزالی ؒ فرماتے ہیں: ’’شراب کا عادی، زنا کا عادی، ماں باپ کا نافرمان، رشتے داروں سے قطع تعلق کرنے والا، نشے باز اور چغل خور کی اس رات بخشش نہیں۔‘‘

ایک روایت میں نشے باز کی جگہ تصویریں بنانے والا بھی آیا ہے۔ اسی طرح کاہن، جادوگر، تکبر کے ساتھ پاجاما یا تہبند ٹخنوں کے نیچے لٹکالنے والے، دو مسلمانوں کے درمیان پھوٹ ڈلوانے والے اور کسی مسلمان سے کینہ رکھنے والے پر بھی اس رات مغفرت سے محرومی کی وعید ہے۔ چناں چہ تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ اگر وہ خدانخواستہ وہ متذکرہ گناہوں میں سے کسی گناہ میں ملوث ہوں تو شب برأت کے آنے سے پہلے ہی دل سے سچی توبہ کرلیں اور تمام معاملات صاف کرلیں۔

حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کا فرمان عظیم ہے: ’’جب پندرہ شعبان کی رات آئے تو اس میں قیام (یعنی عبادت) کرو اور دن میں روزے رکھو! بے شک، اﷲ غروب آفتاب کے بعد آسمان دنیا پر خاص تجلی فرماتا اور کہتا ہے: ’’ہے کوئی مجھ سے مغفرت طلب کرنے والا کہ میں اسے بخش دوں؟ ہے کوئی روزی طلب کرنے والا کہ اسے روزی دوں؟ ہے کوئی مصیبت زدہ کہ اسے عافیت عطا کروں؟ ہے کوئی ایسا، ہے کوئی ایسا، اور یہ اس وقت تک فرماتا رہتا ہے، یہاں تک کہ فجر طلوع ہوجائے۔‘‘

اہل ایمان پر لازم ہے کہ وہ اس مبارک شب میں اﷲ تعالیٰ کی عبادت، تسبیح، تقدیس، ذکر اور تلاوت قرآن مجید میں مصروف رہیں اور اگلے دن کا روزہ رکھیں۔ جو شخص پندرہ شعبان المعظم کو روزہ رکھے گا، دوزخ کی آگ اسے نہ چھوئے گی۔

حدیث میں آیا ہے:’’جو شخص اس رات میں سو نوافل ادا کرتا ہے، اﷲ تعالیٰ اس شخص کے لیے سو فرشتوں کو مامور کردیتا ہے۔ تیس اسے جنت کی بشارت دیں، تیس عذاب و غضب سے امان دیں، تیس دنیا کی بلائوں آفتوں سے دور رکھیں، اور دس شیطان کے مکر و فریب اور دھوکے سے بچائیں۔‘‘

شب برأت تجلیات و انوار کی رات ہے، اﷲ تعالیٰ اس شب میں تمام امت مسلمہ کو اعمال صالح کی توفیق عطا فرمائے اور اس شب کی برکات و انوار سے مستفید فرمائے، آمین

You might also like
Leave A Reply

Your email address will not be published.