بارکھان: رکھنی بازار میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق، 12 زخمی

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے رکھنی بازار میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکا بارکھان کے رکنی بازار میں صبح کے اوقات میں ہوا، جب لوگ خریداری کیلئے جائے وقوع پر موجود تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 4 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 12 زخمی ہیں، نعشوں کو ضروری کارروائی، جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے جبکہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
سکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور شواہد جمع کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں متعددگاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔
شٹر ڈاؤن ہڑتال
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع بارکھان کی تحصیل رکھنی بازار میں دھماکے کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے۔بارکھان شہر کی تمام دکانیں احتجاجاً بند کر دی گئی ہیں۔
رکھنی بازار میں دھماکے کے خلاف تاجر برادری اور سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔
ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے رکھنی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بے گناہ اور معصوم افراد کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں، دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے لیے بد امنی پیدا کر رہے ہیں، ملک دشمن عناصر کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ داخلہ اور پولیس کو حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر سکیورٹی پلان کا جائزہ لینے کی ہدایت کی اور کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ اور امن کا قیام ہر صورت یقینی بنایا اور دھماکے کے زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے بھی رکھنی میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی۔